ڈیجیٹل کرنسی حقیقت یا ڈرامہ.......(تحریر:میاں محمد ندیم group editor urdupoint dot com
ڈیجیٹل کرنسی یہ عام کرنسی کا 'متبادل ہے جو کہ اکثر آن لائن استعمال ہوتا ہے اس کی اشاعت نہیں ہوتی ہے اور بینکوں میں یہ نہیں چلتا۔بٹ کوائن ڈیجیٹل کرنسی میں سب آگے ہے ہر دن 3600 بٹ کوائن تیار ہوتے ہیں اور ابھی ڈیڑھ کروڑ سے زیادہ بٹ کوائن استعمال میں ہیں۔بٹ کوائن کو کرنسی کی ایک نئی قسم کہا جاتا ہے۔ اگرچہ دیگر کرنسیوں کی طرح اس کی قدر کا تعین بھی اسی طریقے سے ہوتا ہے کہ لوگ اسے کتنا استعمال کرتے ہیں۔بٹ کوائن کی منتقلی کے عمل کے لیے 'مِننگ' کا استعمال ہوتا ہے جس میں کمپیوٹر ایک مشکل حسابی طریقہ کار سے گزرتا ہے اور 64 ڈیجٹس کے ذریعے مسئلے کا حل نکالتا ہے۔ڈیٹا ٹریک تحقیق کے نک کولاز نے کہا کہ بٹ کوائن کے مستقبل میں ایکسچینج میں شامل کیے جانے نے اسے جواز بخشا ہے کہ یہ ملکیت ہے جس کی آپ تجارت کر سکتے ہیں۔گزشتہ ہفتے ڈیجیٹل کرنسی بٹ کوائن کی قیمت کا شدید اتار چڑھاﺅ جاری رہا اور چند لمحوں کے لیے اس کی قیمت 17 ہزار امریکی ڈالر کراس کر گئی تھی تاہم پھر اس میں 2500 امریکی ڈالر کی کمی ہوئی۔کوائن ڈیسک ڈاٹ کام کے مطابق اس کی قیمت 14 فیصد کمی کے بعد 14500 ڈالر تک گر چکی ہے۔دسمبر 2017 کے آغاز کے بعد پہلی مرتبہ بٹ کوائن کی قیمت دس ہزار امریکی ڈالر سے کم ہوگئی ہے۔کریپٹو کرنسیوں کی قیمت کی جانچ کرنے والی ویب سائٹ کوائن ڈیشک کے مطابق بٹ کوائن کی قیمت 9958 ڈالر تک گرنے کے بعد تھوڑی سی بہتر ہوئی۔تاہم اس کے بعد وہ پھر گر کر 9200 ڈالر ہوگئی۔ پانچ ہفتے قبل اپنے عروج یعنی 19800 ڈالر کے مقابلے میں یہ تقریباً 53 فصد کمی ہے۔دیگر کریپٹو کرنسیوں کی قیمتوں میں بھی تیزی سے کمی دیکھی گئی جن میں ایتھیریئم، ریپل، اور بٹ کوائن کیش شامل ہیں۔ماہرین کو اس حوالے سے بھی خدشات تھے کہ یہ ایک مالیاتی ببل ہے کیونکہ غیر پیشہ ورانہ سرمایہ کاروں کو اس کرنسی کی سمجھ نہیں مگر پھر بھی انھوں نے اس میں کافی سرمایہ کاری کی ہے۔بٹ کوائن کی قیمت میں رد و بدل کے پیچھے کون سے عناصر ہوتے ہیں، اس کا اندازہ لگانا انتہائی مشکل کام ہے اور روایتی کرنسیوں اور کموڈیٹیز کے مقابلے میں یہ زیادہ غیر مستحکم رہا ہے۔ ادھر یہ خوف بھی پایا جاتا ہے کہ شاید حکومتیں اس کی تجارت پر پابندی لگا دیں گی۔خاص طور پر یہ خیال کیا جا رہا ہے کہ جنوبی کوریا اس پر جلد پابندی لگا دیں گے۔ بلوم برگ کا کہنا ہے کہ چینی حکام کریپٹو کرنسیوں کے تجارتی پیلٹ فارمز تک رسائی کو محدود کرنے پر غور کر رہا ہے۔ پچھلے ہفتے کے دوران بٹ کوائن کی قیمت 70 فیصد تک بڑھی ہے جبکہ رواں ہفتے کے دوران اس کی قدرمیں نمایاں کمی ہوئی ہے-بٹ کوائن کی قیمت میں ڈرامائی اضافے کو بغیر بریک کے ٹرین سے تشبیہ دی جاتی رہی ہے۔اس حوالے سے خدشات میں اضافہ ہو رہا ہے اور اس صنعت سے منسلک ایک گروپ کا کہنا ہے کہ بٹ کوائن کے فیوچرز میں تجارت کے منصوبے شاید قبل از وقت ہیں۔ ناقدین کا کہنا ہے کہ بٹ کوائن ایک مالیاتی ببل ہے جیسا کہ ڈاٹ کام بوم تھا تاہم کچھ لوگوں کا کہنا ہے کہ اس کی قیمت میں اضافہ اس وجہ سے ہے کہ اب یہ مالیاتی آلات کے مرکزی دھارے میں آ رہا ہے۔وال سٹریٹ کے اہم ترین بینکاروں اور تاجروں کی تنظیم فیوچرز انڈسٹری ایسوسی ایشن نے امریکی حکام سے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ بٹ کوائن کے معاہدوں کو بغیر مکمل جانچ پڑتال کے منظور کر دیا گیا ہے۔اگرچہ گولڈ مین سیکس اس تنظیم کا رکن بینک ہے یہ وہی بینک ہے جو کہ کچھ صارفین کے لیے بٹ کوائٹ فیوچرز کی تجارت میں سہولت کار کا کام کرے گا۔بینک کی ایک ترجمان کا کہنا ہے کہ اس حوالے سے بینک نے اپنی جانچ پڑتال کے دوران اس کرنسی کے حوالے سے خطرات کا جائزہ لیا ہے۔اس وقت مارکیٹ میں استعمال ہونے والے بٹ کوائن کی مجموعی مالیت 110 ارب ڈالر ہے اور گذشتہ ایک سال میں اس کی مالیت میں سات گنا اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔بٹ کوائن کو جنوری 2009 میں متعارف کرایا گیا تھا اور جون 2013 تک اس کی قدر سو ڈالر اور اس سال جنوری میں وہ ہزار ڈالر سے بھی کم تھی۔لیکن اگست میں اچانک اس کی قدر میں اضافہ دیکھنے میں آیا جب اور اس کی مالیت 3400 ڈالر سے تجاوز کر گئی جب بٹ کوائن کی طرز کی نئی کرنسی بٹ کوائن کیش اس کی مالیت کو نقصان نہیں پہنچا سکی۔ کیمبرج یونیورسٹی کے محقق گریک ہیلمین کے مطابق نئی ٹیکنالوجی اور ورچوئل کرنسیوں کے لیے یہ بہت اچھا سال رہا ہے جس کی وجہ سے بٹ کوائن کی مالیت میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔ اگر اس کی قیمت مزید بڑھتی ہے تو مجھے بالکل حیرانی نہیں ہو گی۔گریگ ہیلمین نے مزید کہا کہ شمالی کوریا اور امریکہ کے درمیان جاری تنازع کے باعث اطراف کے ممالک میں بٹ کوائن میں دلچسپی بڑھ گئی ہے کیونکہ لوگ ڈالر اور ین میں سرمایہ کاری کرنے سے اجتناب کر رہے ہیں۔لیکن ہیلمین نے تنبیہ کی کہ اگر حکومتی اداروں نے ڈیجیٹل کرنسی کی خلاف کارروائی کی تو اس کی مالیت میں دوبارہ کمی آ سکتی ہے۔بٹ کوائن کی منتقلی کے عمل کے لیے ”مِننگ“کا استعمال ہوتا ہے جس میں کمپیوٹر ایک مشکل حسابی طریقہ کار سے گزرتا ہے اور 64 ڈیجٹس کے ذریعے مسئلے کا حل نکالتا ہے۔ہر مسئلہ جو حل ہوجاتا ہے اس کے نتیجے میں ایک بٹ کوائن بنتا ہے۔ اس وقت ڈیڑھ کروڑ سے زیادہ بٹ کوائن موجود ہیں۔بٹ کوائن حاصل کرنے کے لیے صارف کے پاس بٹ کوائن کی معلومات ہونی چاہیے جو کہ 34-27 الفاظ اور ہندسوں کی لڑی ہوتی ہے۔ یہ ہندسے اور لفظ ورچوئل پوسٹ باکس کی مانند ہوتے ہیں۔
click here to watch related video
Comments
Post a Comment